ڈکیتی کے دوران خاتون سے زیادتی کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا

 ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اوکاڑہ میں خاتون کو ڈکیتی کے دوران اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا


۔30 ستمبر 2020ء) ڈکیتی کے دوران خاتون سے اجتماعی زیادتی کا ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا۔تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے نواحی گاؤں میں دوران ڈکیتی خاتون سے اجتماعی زیادتی کرنے والا ڈاکو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا  پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ڈاکو کی شناخت اکرم عرف اووڈ کے نام سے ہوئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ڈاکو کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال اوکاڑہ منتقل کر دیا گیا۔

ڈی پی او اوکاڑہ کا کہنا ہے کہ ڈکییتی کی واردات میں شامل 7 میں سے 4 ڈاکوؤں نے نورین فاطمہ نامی خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔جس کے بعد واقعے کا مقدمہ متاثرہ خاتون کے شوہر خالد کی مدعیت میں درج ہوا تھا۔ڈکیتی کے دوران خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب نے نوٹس بھی لیا تھا۔


واقعے میں ملوث 6 ڈاکوؤں کی گرفتاری ابھی مطلوب ہے جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔



دوسری جانب موٹروے زیادتی کیس کا ملزم تاحال فرار 

دوسری جانب موٹروے زیادتی کیس کا ملزم تاحال فرار ہے 

اور پولیس اسے پکڑنے میں ناکام ہے۔ موٹروے زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون نے پولیس کو بیان دینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے، ذرائع کے حوالے سے میڈیارپورٹس کے مطابق پولیس نے متاثرہ خاتون کو بیان دینے پر راضی کیا جس کے بعد خاتون کا ابتدائی بیان بذریعہ ٹیلی فون لیا جائے گا، اس کے علاوہ متاثرہ خاتون کے 161 کے ابتدائی بیان کا ٹرانسکرپٹ چالان کے ساتھ منسلک ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس عدالت سے ان کیمرہ ٹرائل کی درخواست کرے گی اور دوران ٹرائل متاثرہ خاتون کا فرضی نام استعمال کیا جائے گا، اس کے علاوہ متاثرہ خاتون نے ملزم شفقت علی کی شناخت کرنے پر بھی رضا مندی ظاہر کردی ہے۔دوسری جانب 20 روز بعد بھی زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی اب بھی پولیس کی پہنچ سے دور ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم اب بھی پنجاب کی حدود میں ہے اور بھکاری یا مزدور کے روپ میں ہو سکتا ہے۔ یادرہے گجر پورہ کے علاقے میں موٹروے پرانسانیت سوز واقعہ سامنے آیا تھا۔

Comments

Popular posts from this blog

مجھے سزا دیتے دیتے ملک کو ڈبو دیا،اب مزید تماشہ نہیں بننے دیں گے، نوازشریف

ملک میں مکمل طور پر لاقانونیت ہے ریاست کا وجود کہیں نظر نہیں آتا. عدالت کے ریمارکس