موٹروے خاتون زیادتی کیس میں گرفتار ملزم شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرلیا


۔ 14ستمبر2020ء) موٹروے خاتون زیادتی کیس کے گرفتار ملزم شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرلیا ہے، ملزم شفقت کو دیپالپور سے گرفتار کیا گیا، ملزم شفقت کو وقارالحسن کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق موٹروے پر خاتون زیادتی کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ پولیس نے نامزد ملزم وقار الحسن کی نشاندہی پر 23سالہ ملزم شفقت کو گزشتہ رات دیپالپور سے گرفتار کیا تھا۔
شفقت کا تعلق بہاولنگر کی تحصیل ہارون آباد کا رہائشی ہے۔ ملزم شفقت کا ڈین این اے بھی میچ کرگیا ہے۔ پولیس تحقیقات کے دوران شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرلیا ہے۔ پولیس نے وقار الحسن کی سالے عباس نے بھی گرفتاری دے دی ہے۔ عباس کے زیراستعمال وقار الحسن کی موبائل    
سم چل رہی تھی۔

 گرفتار ملزم شفقت ولد اللہ دتہ نے اعتراف جرم کیا ہے کہ ملزم عابد سے مل کر خاتون سے زیادتی کی۔

ملزم شفقت نے عابد کے ساتھ مل کر 11 وارداتیں کیں۔ پولیس نے ملزم کا ڈی این اے سیمپل فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے۔ اسی طرح دوسرے نامزد ملزم وقارالحسن کا ڈی این اے رزلٹ بھی آگیا ہے، وقار الحسن کا ڈی این اے خاتون کے ڈی این اے سے میچ نہیں ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وقارالحسن خود پیش ہونے سے تفتیش میں کافی معاونت ملی ہے۔ وقار الحسن کے بیان پر ملزم عابد کے ساتھی ملزم شفقت کو گرفتار کیا گیا۔

اسی طرح موٹروے پر خاتون زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کا جو مزید مجرمانہ ریکارڈ سامنے آیا ہے اس کے تحت ملزم عابد علی پر فورٹ عباس اور تھانہ کھچی والا میں قتل، ڈکیتی اور زنا زیادتی کے8 مقدمات درج ہوئے  ملزم مدعیوں پر دباؤ ڈال کر صلح کرلیتا اور عدالت سے باعزت بری ہوکر نئے علاقے میں نیا گینگ بنا لیتا تھا۔ ذرائع کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد فورٹ عباس میں زمینوں پر غیرقانونی قبضے کروانے میں بھی ملوث رہا ہے۔

ملزم کے بھائی بھی چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔ پورے علاقے میں ملزم کی فیملی مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ فورٹ عباس میں قبضہ  ڈکیتی اور چوری کی درجنوں واردتیں ملزم عابد علی کر چکا ہے۔ ملزم کو متعدد بار گرفتار کیا گیا لیکن مدعی پارٹی پر دباؤ ڈال کر صلح کر لی جاتی تھی۔ اور ملزم عدالت سے باعزت بری ہو جاتا تھا جبکہ رہا ہونے کے بعد اپنا علاقہ تبدیل کرتا اور نیا گینگ بنا کر دوبارہ کریمینل سرگرمیاں شروع کر دیتا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ مرکزی ملزم عابد کیخلاف پہلا مقدمہ2013ء میں ڈکیتی  اور زنا بالاجبر کی دفعات کے تحت تھانہ فورٹ عباس میں درج ہوا۔ ملزم کیخلاف قتل، ڈکیتی اور زنا زیادتی کے سات مقدمات تھانہ کھچی والا میں درج ہوئے۔ جن میں ملزم عابد کیخلاف دوسرا مقدمہ 2014ء میں سگے ماموں کو قتل کرنے کے جرم میں، تیسرا مقدمہ 2014ء میں ڈکیتی، چوتھا مقدمہ 2014 میں ڈکیتی پر تھانہ کھچی والا میں درج کیا گیا۔ اسی طرح مرکزی ملزم عابد کیخلاف تھانہ کچھی والا میں پانچواں مقدمہ 2014 میں ڈکیتی، ڈکیتی کا چھٹا مقدمہ 2016 میں  زنا کا ساتواں مقدمہ 2017 میں اور آٹھواں مقدمہ 2017 میں ڈکیتی پر تھانہ کچھی والا میں درج کیا گیا تھا۔

Comments

Popular posts from this blog

مجھے سزا دیتے دیتے ملک کو ڈبو دیا،اب مزید تماشہ نہیں بننے دیں گے، نوازشریف

ملک میں مکمل طور پر لاقانونیت ہے ریاست کا وجود کہیں نظر نہیں آتا. عدالت کے ریمارکس